جموں،11/جولائی(ایس او نیوز/آئی این ا یس انڈیا)جموں وکشمیر کے اننت ناگ میں امرناتھ یاتریو ں پر ہوئے دہشت گردانہ حملہ کی، جس میں چھ خواتین اور ایک مرد یاتری اس وقت مارے گئے جب وہ گزشتہ روز شر ی امرناتھ سے واپس آرہے تھے، مذمت کرنے کے لئے جموں وکشمیر، راجدھانی دہلی اور دیگر مقامات پر کئی میٹنگیں ہوئیں۔پنتھرس پارٹی نے بھی یہاں نئی دہلی کے جنتر منتر پر ایک میٹنگ کی جس میں کئی سیاسی اور سماجی کارکن شامل ہوئے جنہوں نے جموں وکشمیر میں کل امرناتھ یاتریوں پر دہشت گردانہ حملہ کی سخت مذمت کی اور صدر جمہوریہ سے فوری طورپر جمو ں وکشمیر میں مداخلت کرنے کامطالبہ کیا کیوں کہ وہ ہی واحد طاقت ہیں جنہیں دفعہ۔370کے تحت یہ خصوصی اختیار حاصل ہے۔نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ کی صدارت کی میں ہوئی اس میٹنگ میں صدر پر زور دیا گیاکہ وہ جموں وکشمیر کے گورنر کو مشورہ دیں کہ وہ وہاں فوری طورپر گورنر راج نافذ کردیں۔پروفیسربھیم سنگھ نے کہاکہ جموں وکشمیر کے گورنر کوجموں وکشمیر کے آئین کے سیکشن 53کے تحت یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اسمبلی کو برخاست کرکے وہاں جموں وکشمیر کے آئین کے سیکشن۔92کے تحت گورنر راج لگا دیں۔پروفیسر بھیم سنگھ نے وزیراعظم سے کہا کہ وہ کشمیر میں آرایس ایس کے دس وزرا کے بارے نہ سوچ کرپورے ملک اور یہاں کے عوام کے مفاد کے بارے میں سوچیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے تمام مسائل کا حل وہاں کی اسمبلی کو برخاست کرکے گورنر راج نافذ کرنا ہے۔نئی دہلی میں ہوئی میٹنگ سے پنتھرس پارٹی کے دہلی کے صدر راجیو جولی کھوسلہ، سینئر نائب صدر رومیش کھجوریا، جنرل سکریٹری مظفر حسین بیگ اور دیگر نے خطاب کیا۔اسی طر ح کی پنتھرس پارٹی کی مذمتی میٹنگیں کشمیر، پٹنہ، جے پور، لکھنو، کولکتہ، چندی گڑھ اور تملناڈو وغیرہ میں بھی ہوئیں۔